سابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا ظلم و بربریت پر مشتمل بارہ سالہ اقتدار ختم ہو گیا ہے۔ نئی اسرائیلی حکومت نے واضح اکثریت سے فتح حاصل کر لی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے گزشتہ ہفتے ملک میں نئی حکومت کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں نئی حکو مت کی تشکیل کے لیے ووٹنگ ہوئی، جس میں ’نیو رائٹ‘ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ نے دائیں اور بائیں بازو کی جماعتوں اور عرب جماعت کی جانب سے 60 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہو گئے۔ ’نیو رائٹ‘ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ اب اسرائیل کے نئے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، تاہم اقتدار میں رہنے کے لیے انہیں مرکز اور دائیں اور بائیں بازو کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کو برقرار رکھنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کی مہلت میں ناکام ہو گئے تھے۔ اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ میں بمباری کے بعد سے دوری اختیار کرنا شروع کر دی تھی. واضح رہے کہ اسرائیل میں گزشتہ دو برسوں میں چار بار الیکشن ہو چکے ہیں اور ہر بار نیتن یاہو کی جماعت سب سے زیادہ ووٹ لینے میں تو کامیاب ہو جاتی ہے لیکن حکومت بنانے کے لیے درکار اکثریت ثابت نہیں کر پائی تھی۔
بشکریہ ایکسپریس نیوز
Visit Dar-us-Salam PublicationsFor Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments