Pakistan

6/recent/ticker-posts

قلو پطرہ : تاریخ کا ایک اہم کردار

قلوپطرہ کس ملک میں پیدا ہوئی، اس کی موت کب، کہاں اور کیسے ہوئی؟۔ ان تمام امور کے بارے میں جتنے منہ اتنی باتیں والی بات ہے۔ وہ انسانی تاریخ کا ایک ایسا کردار ہے جس کے بارے میں بے شمار کہانیاں گھڑ لی گئی ہیں۔ صدیاں گزر جانے کے بعد وہ تاریخی کردار کم افسانوی کردار زیادہ لگتی ہے۔ کسی گڑیا کی مانند، یا پھر ہیر کا کردار لگتی ہے۔ قلوپطرہ کی شخصیت کو مسخ کرنے میں رومی تاریخ دانوں کا بڑا ہاتھ ہے، جنہوں نے اپنی شکست کا بدلہ کے لئے تاریخ کا ''میدان‘‘ چنا۔ جنگوں میں ناکامی کے بعد انہوں نے تاریخ میں قلوپطرہ کا چہرہ مسخ کر کے انتقام کی آگ بجھائی۔ اسے دنیا کی ایک حسین ملکہ کہا جاتا ہے، اور یہی اس کی شناخت بنا دی گئی ہے۔ بلا شبہ قلوپطرہ حسین تھی لیکن حکمرانی کا سبب حسن نہ تھا، اس کی دانش اور عسکری حکمت عملی تھی۔ وہ 69 قبل مسیح سے 30 قبل مسیح تک زندہ رہی۔

لیکن اس کم عمری میں بھی اس نے مصر پر 22 برس حکمرانی کی۔ وہ اپنے زمانے کے امیر ترین حکمرانوں میں شامل تھی لیکن طاقت ور بھی تھی۔ اس کے دو بیٹے روم کے بااثر لوگوں میں شامل تھے۔ حال ہی میں ایک انگریزی اخبار میں شائع شدہ مضمون میں قلوپطرہ کے حوالے سے پانچ غلط فہمیوں کو درست کیا گیا ہے۔مضمون نگار لکھتا ہے کہ '' کئی صدیاں بیت جانے کے بعد قلوپطرہ کا تاثر بدل دیا گیا ہے۔ یہ دانستہ طور پر کیا گیا ہے۔ رومی مورخین نے تاریخ لکھتے وقت قلوپطرہ کو انتہائی ظالم حکمران کے طور پر پیش کیا۔ اپنے قلم کے ذریعے اسے مکار بنا دیا مونٹ کلیئر سٹیٹ یونیورسٹی (Montclair State University) میں شعبہ تاریخ کے پروفیسر پروڈنس جونس (Prudence Jones) کتاب، ''قلوپطرہ: اے سورس بک‘‘ کے مصنف ہیں ۔انہوں نے سابقہ تحقیقات کو رد کرتے ہوئے لکھا کہ ''میں قلوپطرہ کے حوالے سے پانچ اہم باتوں کی تردید کرنا چاہتا ہوں کیونکہ وہ غلط العام ہیں۔

قلوپطرہ کہاں پیدا ہوئی ؟
عام طور پر کہا جاتا ہے کہ قلوپطرہ مصر میں پیدا ہوئی۔ میں یہ بات وثوق سے کہتا ہوں کہ وہ مصر میں پیدا نہیں ہوئی ۔ اس کا تعلق '' مقدنین یونانی سلطنت‘‘ (Macedonian Greek kings) سے تھا۔ وہ اس سلسلے کی آخری شہزادی تھی۔ اس خاندان نے مصر پر طویل عرصہ تک بادشاہت قائم رکھی۔ سکندر اعظم کی موت کے بعد اس کے جنرل تولمی (Ptolemy) نے مصر کا تخت سنبھال لیا تھا۔ اس دور میں بھی مصر پر سکندریہ سے حکم چلایا جاتا تھا۔ قلوپطرہ اس خاندان کی پہلی حکمران عورت تھی۔ اسے تولمیک سلطنت (Ptolemaic Dynasty) کی ملکہ کہا جاتا ہے۔ یہ بات سچ ہے کہ مصری نہ ہونے کے باوجود قلوپطرہ نے مصری رسوم و رواج کو اپنا لیا تھا۔ لباس اور چال ڈھال سے وہ مصرکی ملکہ ہی لگتی تھی۔

اس نے حسن کی بدولت حکمرانی کی
وہ حسین تھی، لیکن اس کا دماغ چلتا تھا۔ رومی دشمنوں نے شخصیت کو مسخ کرنے کیلئے اس کی ایسی تصاویر بنوائیں ، جن میں اسے چالباز اور ظالم ظاہر کیا گیا تھا۔ یعنی قلوپطرہ نے مخالف کو اپنے حسن کے جال پھنسا کر سلطنت کو دوام بخشا۔ یہ سچ نہیں ہے ۔ مورخ پلوٹارچ (Plutarch) کا یہ ماننا ہے کہ قلوپطرہ کا چہرہ ہی کا سب کچھ نہیں تھا۔ وہ اعلیٰ ذہن اور سوچ کی حامل تھی، اس کی خوبیوں کا کوئی ثانی نہ تھا۔ وہ عسکری حکمت عملی میں بے مثل تھی ،اسی صلاحیت کی بدولت رومیوں کا آخری دم تک مقابلہ کیا۔

دو کتب کی مصنفہ
وہ مصری اور یونانی زبانوں کے علاوہ چھ زبانوں پر عبور رکھتی تھی۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور دو کتب کی مصنفہ تھی۔ ایک کتاب کا تعلق جسمانی صحت سے تھا اور دوسری کتاب تجارت اور ادویات کی خریداری میں اوزان کے استعمال کے متعلق تھی لہٰذا اسے ذہنی طور پر کم تر کہنے والے غلطی پر ہیں۔

سیزر سے محبت ایک چال تھی!
وہ 18 برس کی عمر میں حکمران بنی ، یوں سب سے کم عمر ملکائوں میں شامل تھی۔ اسے زوال پذیر حکومت ملی ۔ بھائی نے نکالنے کی کوشش میں تخت کو مزید کمزور کر دیا تھا ۔ جب اپنے دشمن کی کھوج میں جولئس سیزر نے مصر میں قدم رکھا تو ملکہ نے اسے اپنے اقتدار کو دوام دینے کا ایک راستہ جانا، یہ سیاسی سوچ ضرور تھی لیکن وہ سیزر کو دل دے بیٹھی تھی اور اس کے ساتھ رہی۔

سانپ کے زہر سے موت
پلوٹارچ کہتا ہے کہ ''قلو پطرہ اور انتھونی نے سانپ سے ڈسوا کر خود کشی کر لی تھی یا سانپ نے انہیں ڈس کر ہلاک کر دیا تھا‘‘۔ پلوٹارچ کے مطابق سانپ ٹوکری میں چھپا ہوا تھا۔ جانے دو بھائی! دونوں ایک ٹوکری کے پاس بیٹھے ہی کہاں تھے کہ سانپ نکل آئے؟ شیکسپئر نے صرف ڈرامے میں رنگ بھرنے کی خاطر یہ سین شامل کیا تھا جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

اسماء نوید

بشکریہ دنیا نیوز

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments