ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کو انتخابات میں مطلوبہ اکثریت حاصل ہونے کے بعد امریکا کی صدارت سے متعلق بے یقینی کا تو خاتمہ ہو گیا ہے تاہم اب بھی ایک سوال خدشے کی صورت میں امریکی سیاست اور آئین کے ماہرین کے دل میں کھٹک رہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے سے انکار کر دیا تو کیا ہو گا؟
تین نومبر کو صدارتی انتخابات کے دن ہی موجودہ صدر ٹرمپ اپنی فتح کا اعلان کر چکے تھے اور اس کے بعد ان کی جانب سے مسلسل انتخابات میں دھاندلی کے الزمات سامنے آتے رہے جن کا وہ کوئی ثبوت بھی فراہم نہیں کر سکے۔ یہاں تک کے جو بائیڈن کی واضح برتری کے بعد بھی ٹرمپ نے بھاری اکثریت سے جیتنے کا دعویٰ کیا اور ٹوئٹر نے 38 ویں بار ان کی پوسٹ کو ’’غیر مصدقہ معلومات پر مبنی‘‘ کے انتباہ سے داغ دیا۔
ٹرمپ اس سے قبل بھی انتخابی نتائج اپنے حق میں نہ ہونے کی صورت میں نتائج سے خبردار کرتے آئے ہیں اور ایک موقعے پر تو باقاعدہ دھمکی بھی دے چکے ہیں کہ اگر انہیں شکست ہوئی تو اقتدار کی منتقلی آسانی سے نہیں ہو گی۔ صدر ٹرمپ کے اسی رویے کو دیکھتے ہوئے انتخابات سے قبل ہی سیاسی مبصرین میں یہ سوال زیر بحث آچکا تھا کہ اگر ٹرمپ نے سبک دوشی یا انتقال اقتدار سے انکار کر دیا تو کیا ہو گا ؟ اس سوال نے اس لیے بھی اہمیت حاصل کر لی کہ ایک جانب ٹرمپ کا مزاج ہے اور دوسری طرف امریکی آئین اس حوالے سے کوئی راہ نمائی فراہم کرتا ہے اور نہ ہی ماضی میں اس کی کوئی نظیر ملتی ہے۔ اس حوالے سے مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ نے اپنا منصب چھوڑنے سے انکار کر دیا تو اس کا آئینی حل تلاش کرنے سے بھی بڑھ کر تشویش ناک بات یہ ہے کہ دو صدیوں کی روایات رکھنے والے اس منصب کی جگ ہنسائی ہو گی۔
اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ آئین میں ایسی صورت حال کا باضابطہ کوئی حل تو موجود نہیں تاہم اس کے لیے قانون کی کچھ تاویلیں کام آسکتی ہیں جس کے مطابق جیسے ہی جو بائیڈن صدارت کا حلف اٹھائیں گے وہ سربراہ مملکت بن جائیں گے اور سبھی کو ان کے احکامات ماننے ہوں گے اور اس کے بعد کسی کا صرف وائٹ ہاؤس میں رکے رہنا اسے کوئی اختیار نہیں دے گا ؟ وائٹ ہاؤس کے دو سابق حکام نے امریکی جریدے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر بدترین نوبت آگئی تو وائٹ ہاؤس میں ڈیرہ جمائے کسی غیر منتخب شخص کی حیثیت گھس پیٹیے جیسی ہو گی جسے نکال باہر کرنے کے لیے خفیہ اداروں کی ایک چھوٹی سی کارروائی ہی کافی ہو گی۔
دوسری جانب ماہرین سیاسیات کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کو انتقال اقتدار پر آمادہ کرنے میں سب سے اہم کردار ایوان نمائندگان میں ان کے جماعت کے نمائندے ادا کر سکتے ہیں اور صدر کر وائٹ ہاؤس سے نکلنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے یہ اقدام کرنے کا کتنا امکان ہے یا نہیں اس حوالےسے ابھی تک خدشات ہی پائے جاتے ہیں تاہم وہ ایسا کر گزرے تو کیا ہو گا ؟ یہ ایسا سوال ہے جس کا کوئی متفقہ جواب نہیں۔ ایسا اس لیے بھی نہیں ہو پارہا ہے کہ اس سے پہلے ایسی صورت حال بھی کبھی پیش نہیں آئی ہے۔ اور ٹرمپ کی شخصیت کو دیکھتے ہوئے امریکی اہل سیاست کو دھڑکا یہی لگا ہے کہ کہیں وہ بہت سی دیگر باتوں کی طرح اس معاملے بھی پہل کرنے کی نہ ٹھان لیں۔
بشکریہ ایکسپریس نیوز
Visit Dar-us-Salam PublicationsFor Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments