Pakistan

6/recent/ticker-posts

سیدعلی گیلانی : تحریک ِ آزادی کشمیر کے درخشندہ ستارے

بھارت مقبوضہ کشمیر میں ’’لگائے ظلم کے بازار‘‘ سے دنیا کی توجہ ہٹا سکتا ہے ‘نہ انسانیت کو کچلنے کیلئے متنازع قانون شہریت کو مہذب دنیا کی نظروں سے اوجھل رکھ سکتا ہے۔ چھ ماہ سے زائد کے بدترین کرفیو اور مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کئے جانے کے باوجود بھارتی فوجیوں کی گولیوں کے مقابلے میں ’’توتیر آزما‘ ہم جگر آزمائیں‘‘ کے مصداق ہر نئی صبح کشمیریوں کے نئے جذبہ آزادی سے طلوع ہوتی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر جانوں کے نذرانے‘ عصمت دری‘ تشدد اور اپاہج کر دینے والی پیلٹ گنوں کے استعمال سمیت بھارت کے مختلف ہتھکنڈے کشمیریوں کے جذبہ حریت میں کمی نہیں لا سکے۔ 5 اگست کے مودی سرکار کے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کی صورت میں شب خون نے کشمیریوں کے اندر بھارت کیخلاف اشتعال‘ انتقام اور نفرت میں مزیداضافہ کر دیا ہے۔

اسی لاکھ کشمیریوں کی مزاحمت پر قابو پانے کیلئے ساڑھے 9 لاکھ فوج کی تعیناتی کا مطلب ہر گھر کے سامنے ایک فوجی کھڑا ہے‘ مگر جب بھی موقع ملتا ہے‘ کشمیری سر پر کفن باندھ کر گھروں سے نکلتے اور مظاہرے کرتے ہیں ‘ مگر ان کی آواز انٹرنیٹ سوشل میڈیا کی بندش‘ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور آزاد میڈیا پر پابندیوں کے ذریعے دبانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس کے باوجود وہ اپنے آزادی جیسے حق سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں کم عمر بچوں سمیت اس وقت 12 ہزار سے زائد کشمیری قید ہیں‘ جن میں محمد یاسین ملک ‘ شبیر احمد شاہ ‘ مسرت عالم بٹ‘ ڈاکٹر حمید فیاض اور آسیہ اندرابی شامل ہیں۔ نظر بندوں کو طبی سہولیات اور مناسب غذا بھی فراہم نہیں کی جا رہی۔ 

نظر بندوں کو مقررہ تاریخوں پر عدالتوں میں بھی پیش نہیں کیا جاتا۔ کشمیری نظربندوں کو اکثر و بیشتر ہندو توا نظریے سے وابستہ غنڈوں کی طرف سے تشدد کا سامنا بھی رہتا ہے۔ ادھر بدترین کرفیو کے باوجود پوری وادی سراپا احتجاج اور ’’آزادی آزادی‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی ہے‘ جبکہ تحریک آزادی کے دوران بھارتی بربریت سے شہید ہونیوالے نوجوانوں کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر بڑے بڑے جلوسوں کی صورت میں آخری منزل تک پہنچایا جارہا ہے‘ اس سے بھارتی حکمرانوں کے دہشت گردی کے پروپیگنڈے کی دھجیاں بھی بکھر گئی ہیں۔ دنیا بھر میں انسانیت کی اعلیٰ اقدار سے محبت کرنے والے لوگ مقبوضہ کشمیر کے ان بچوں‘ جوانوں اور بوڑھوں کو سلام پیش کر رہے ہیں‘ جنہوں نے ہر قسم کے مظالم کا سامنا کرنے اور ہر روز اپنے پیاروں کی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے باوجود آزادی و حریت کا پرچم نا صرف سر بلند رکھا‘ بلکہ ان کی جدوجہد ہر گزرتے دن کے ساتھ زیادہ ولولہ انگیز نظر آرہی ہے۔ 

مظلوم کشمیری عوام نے بھارتی سکیورٹی فورسز کے ہر ظلم کے باوجود آزادی آزادی کے نعرے لگا کر اور جابجا پاکستانی پرچم لہرا کر اقوام عالم کے سامنے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنی قسمت کا فیصلہ اپنی مرضی سے کرنے کے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ گزشتہ دنوں آزادی کشمیر کے بزرگ رہنما سید علی گیلانی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان ہی ہمارا مقصد‘ منزل اور نعرہ ہے‘ ہم اس مقصد پر ہمیشہ قائم رہیں گے اور اپنی منزل حاصل کر کے ہی دم لیں گے۔ اپنی جدوجہد آزادی کی طویل جنگ کے دوران مقبوضہ کشمیر کے رہنمائوں اور عوام نے دنیا پر ثابت کر دیا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں۔ 

پاکستان کا نقشہ اسی دن مکمل ہو گا‘ جب مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا۔یوں تو اور بھی صف اول کے کئی کشمیری رہنما مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کے خلاف اور آزادی کیلئے بھارت سے ہر محاذ پر نبرد آزما ہیں‘ لیکن سید علی گیلانی کی شخصیت کشمیری عوام کیلئے ایک ایسی مثال ہے ‘جس نے انہیں بھارت جیسی طاغوتی قوت سے ٹکرانے کا حوصلہ دیا ہے؛ اگرچہ وہ عمر عزیز کے اس حصے میں ہیں‘ جہاں انسان کے اعصاب جواب دے جاتے ہیں ‘لیکن یہ علی گیلانی ہی ہیں‘ جنہوں نے ہر موقع پر اپنی بصیرت سے بھارت کے ہر حربے کو ناکام بنا دیا۔ سیدعلی گیلانی مقبوضہ کشمیر کی تحریک حریت کے ایک درخشندہ ستارے اور مشعل راہ ہیں‘ایک دہائی تک گھر میں محصور قیدی رہے‘ ان کا نام کشمیریوں کے دلوں میں دھڑکتا ہے‘ قابض بھارتی فورسز اپنی ناپاک کوششوں کے باوجود ان کے جذبہ حریت کو کم نہ کر سکی‘ وہ تحریک آزادی کشمیرکے رول ماڈل تھے اور رہیں گے۔ 

بزرگ کشمیری رہنما کے پیغام نے ایک بار پھر بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اور پاکستانی عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں‘ وہ کشمیر کو پاکستان کا اٹوٹ انگ سمجھتے ہیں اور آزادی کے بعد کشمیر کا الحاق ہر صورت میں پاکستان کے ساتھ ہی چاہتے ہیں۔ دنیا کے سامنے اب تک جو پابندیوں کے باوجود حقائق آچکے ‘ ان کے مطابق بھی مقبوضہ وادی میں بدترین انسانی بحران جنم لے چکا۔ مقبوضہ کشمیر میں یہ دنیا کا طویل ترین کرفیو ہے‘ جس میں ہر ممکنہ سختی کوروا رکھا جارہا ہے‘ لیکن و ہ وقت دُور نہیں کہ جب مقبوضہ کشمیر آزاد ہو جائے گا‘ کیونکہ سید علی گیلانی جیسے بزرگ کے اعصاب کو اگر بھارتی سرکار نہیں توڑ سکی‘ تو مقبوضہ کشمیر کی نسل ِ نو کو وہ کیسے غلام بنا سکتی ہے؟

بشکریہ دنیا نیوز

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments