کراچی پولیس کے راؤ انوار شاید واحد رینکر افسر ہیں جنھوں نے کسی ضلعے کی سربراہی کی۔ راؤ انوار 1980 کی دہائی میں پولیس میں بطور اے ایس آئی بھرتی ہوئے، بطور سب انسپکٹر ترقی پاتے ہی ایس ایچ او کے منصب پر پہنچ گئے، اس عرصے میں وہ زیادہ تر گڈاپ تھانے پر تعینات رہے۔ سنہ 1992 میں جب ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن شروع ہوا تو راؤ انوار اس میں بھی پیش پیش تھے، جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں جب ایم کیو ایم کو قومی دھارے میں شامل کیا گیا تو راؤ انوار رخصت پر چلے گئے اور یہ عرصہ انھوں نے دبئی میں گزارا، بعد میں انھوں نے بلوچستان میں سروس جوائن کی۔
سنہ 2008 میں جب پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ میں اقتدار سنبھالا تو راؤ انوار نے دوبارہ کراچی کا رخ کیا، اس کے بعد دس برسوں کے دوران وہ زیادہ تر ایس پی ملیر کے عہدے پر ہی تعینات رہے۔ راؤ انوار نے سنہ 2016 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ 150 سے زائد پولیس مقابلے کر چکے ہیں اگر انھیں ہٹایا نہیں گیا تو وہ اس میں اضافہ کریں گے۔ ان مقابلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے انھوں نے بتایا تھا کہ ان کا پہلا مقابلہ ایم کیو ایم کے فہیم کمانڈو کے ساتھ ہوا تھا جس میں وہ مارا گیا۔
بشکریہ بی بی سی اردو
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments