صدرآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی کا کہنا ہے کہ بھارت ایک ہندو ریاست بننے جارہا ہے، ہمیں مسجد کے لیے 5 ایکڑ زمین کی خیرات کی ضرورت نہیں ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد سے متعلق کیے گئے فیصلے پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم عدالتی فیصلے پر مطمئن نہیں ہیں، تاہم آئین کامکمل احترام کرتے ہیں۔ اسدالدین اویسی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے قانونی حق کے لیے ساری لڑائی لڑی ہے، ہمیں مسجد کے لیے 5 ایکڑ زمین کی خیرات کی ضرورت نہیں اب بھارت کا مسلمان اتنا گیا گزرا نہیں کہ وہ مسجد کی تعمیر کے لیے 5 ایکڑ زمین نہ خرید سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مسجد کی زمین کے لیے کسی کی بھیک کی ضرورت نہیں ہے۔
اویسی نے کہا کہ کانگریس نے اپنا اصلی رنگ دکھا دیا ہے، کانگریس پارٹی کے دھوکہ بازوں کے لیے تو 1949 میں مورتیاں نہیں رکھی گئی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر راجیو گاندھی کے ذریعہ تالے نہیں کھولے جاتے، تو مسجد اب بھی ہوتی۔ نرسمہا راؤ نے اپنے فرائض کو ادا کیا ہوتا تو اب بھی مسجد ہوتی۔ واضح رہے کہ بھارتی عدالتِ عظمیٰ نے تعصب پر مبنی بابری مسجد کیس کا فیصلہ آج سناتے ہوئے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ مندر کی تعمیر کے لیے تین ماہ میں ٹرسٹ قائم کیا جائے جبکہ مسلمانوں (سنی وقف بورڈ) کو ایودھیا میں متبادل 5 ایکڑ زمین دی جائے۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments